ساؤتھ ایشیا اور بحیرہ ء عرب سے بحر ہند کی فضاؤں تک سپرمیسی کا ضامن چین کی سرکاری طیارہ ساز فرم شینیانگ ائرکرافٹ کارپوریشن کا تیارکردہ ففتھ جنریشن ،ملٹی رول سٹیلتھ فائٹر جے 35 پاکستان ائرفورس میں شامل ہونے کیلئے تیار ہے۔ عالمی ماہرین ڈبل انجن کے اس سنگل سیٹ ملٹی رول فائٹر جیٹ کو امریکی ایف 35 اور فرانس کے رافیل سے مقابلے کیلئے دنیا کے جدید ترین جنگی طیاروں کا ہم پلہ لڑاکا طیارہ قرار دیتے ہیں۔ جبکہ جنگی ہوابازی کے عالمی ماہرین کے مطابق جے 35 کا ڈیزائن اور کئی تکنیکی خصوصیات امریکہ کے خطرناک ترین لڑاکا طیارے ایف 22 ریپٹر سے کافی مشابہت رکھتی ہیں۔
ایٹمی ہتھیاروں کی ڈیلیوری کی صلاحیت رکھنے والا جے 35 سٹیلتھ فائٹر، خطے میں فوجی طاقت کے توازن کو قائم رکھنے اور رافیل جیسے جدید انڈین طیاروں کی فضائی سپرمیسی کے خوابوں کا تباہ کن جواب ہو گا۔
بارہ سال قبل 30 اکتوبر 2012 کو پروٹوٹائپ نمبر 31001 ماڈل کے ساتھ دس منٹ کی پہلی آزمائشی پرواز کرنے والا جے 31 فالکن ہاک فائٹر جیٹ اگلے بارہ سال کے تحقیقی عمل سے گزرنے کے بعد آج فضائی جنگ میں فیصلہ کن کردار، بحری فوج کی موثرترین معاونت ، تیز ترین حملہ کرنے کی تباہ کن صلاحیتوں اورجدیدترین مہلک ہتھیاروں سے لیس ایک کامیاب ملٹی رول لڑاکا طیارہ قرار دیا جاتا ہے۔
انجن
جے 35 یا ایف سی 31 کے ابتدائی ماڈلز میں آر ڈی 93 ایس برانڈ روسی انجن استعمال کیا گیا تھا ۔ لیکن موجودہ جدید ورژن میں چین کا اپنا تیار کردہ زیادہ پاورفل انجن ڈبلیو ایس 13 ای نصب کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ڈبلیو ایس 13 ای انجن چینی ائرفورس کے زیر استعمال جے 20 ملٹی رول فائٹر جیٹس میں بہترین پرفامنس کا حامل ہے۔ جبکہ اسی برانڈ کے انجن کا ہی ایک دوسرا ماڈل ڈبلیو ایس 13 جے ایف 17 تھنڈر کے نیو ورژن بلاک 3 میں کامیابی سے استعمال ہو رہا ہے۔
جے 35 سٹیلتھ فائٹر کے بارے میرا یہ آرٹیکل بھی پڑھیں
پاک فضائیہ ففتھ جنریشن سٹیلتھ فائٹر ایف سی 31 کے ساتھ تمام حریفوں سے ایک جنریشن آگے ہو گی
پے لوڈ یعنی اسلحہ ااور ہتھیاروں کا وزن اٹھانے کی صلاحیت
جے 35 فائٹر جیٹ کل 8000 کلو گرام یعنی 13228 پاؤنڈز کا پے لوڈ اٹھا سکتا ہے۔ جس میں اندرونی مقامات پر2000 کلوگرام کے چار ہتھیار اور چھ بیرونی ہارڈ پوائنٹس پر 6000 کلو گرام کے ائر ٹو سرفیس میزائل، ائر ٹو ائر میزائیل اور دیگر جدید ہتھیار لوڈ کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے بنیادی ہتھیاروں میں پی ایل 10 اور پی ایل 15 شارٹ رینج اور میڈیم رینج کے ایس ڈی 10 اے ائر ٹو ائر میزائل شامل ہیں
جے 35 فائٹر جیٹ کا کمبیٹ ریڈیس یعنی حملے کا دائرہ کار 1250 کلومیڑ یا 746 ایم آئی ہے۔ جبکہ مجموعی ٹیک آف وزن 28000 کلوگرام یعنی 60000 پاؤنڈز ہے۔
جے 35 فالکن ہاک کی سٹیلتھ ٹیکنالوجی کی اہم خصوصیت میں اس کا”بیکڈ ان” فائبرمیٹ اسٹیلتھ کے بجائے اسٹیلتھ کوٹنگز ٹیکنالوجی کااستعمال ہے۔ اسے تیاار کرنے والی فرم اے وی آئی سی کے انجینیئرز کا دعویٰ ہے کہ یہ طیارہ حریف مملک کے ایل بینڈ اور کیو بینڈ ریڈاروں کی سراغ لگانے کی صلاحیتوں سے خود کو خفیہ رکھنے کی کامیاب سٹیلتھ پرفامنس کا حامل ہے۔ جبکہ اس میں نصب پاورفل ریڈار سسٹمز اسے مختلف اقسام کے ملٹی اسپیکٹرم سینسروں سے چھپنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔
جنرل خصوصیات
عملہ : سنگل سیٹر ، ایک پائلٹ
لمبائی: 16.9 میٹر (55 فٹ 5 انچ)
پروں کا پھیلاؤ: 11.5 میٹر (37 فٹ 9 انچ)
اونچائی: 4.8 میٹر (15 فٹ 9 انچ)
ونگ کا رقبہ: 40 میٹر کے 2 ونگز (430 مربع فٹ)
پرواز کی زیادہ سے زیادہ بلندی : 65000 فٹ
زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن: 28000 کلو گرام
ڈبلیو ایس 13 ای کے دو پاور پیکڈ پلانٹس کا تھرسٹ آفٹر برننگ ٹربو فین 100 کے این یعنی 22000 پاؤنڈزایف
زیادہ سے زیادہ رفتار: 2,200 کلومیٹر فی گھنٹہ یعنی 1٫8 مچ فی گھنٹہ
حملے کی رینج : اندرونی ایندھن پر 1,250 کلومیٹرز جبکہ بیرونی ایکسٹرا فیول ٹینکس کے لوڈ کے ساتھ 2000 کلومیٹر ہے
اسلحہ اور ہتھیار
اس طیارے میں 8000 کلوگرام ہتھیار لوڈنگ کی صلاحیت والے چھ بیرونی ہارڈ پوائینٹس جبکہ 2000 کلوگرام کے ہتھیاروں کی گنجائش والی اندرونی خلیج موجود ہے۔ ایٹمی وارہیڈ سے لیس میزائیل ڈلیوری کی صلاحیت شامل ہے
فضا سے فضا میں مار کرنے والے 12 میڈیم رینج پی ایل 10 یا پی ایل 15میزائل
فضا سے زمین پر مار کرنے والے 8 ایکس سپرسانک میزائل
طیارے میں 500 کلو گرام وزن کے زمین دوز تنصیبات اور آہنی بیکرز کو نشانہ بنانے والے 8 ہائی پاور بلاسٹنگ بم اور درمیانے سائز کے 30 تباہ کن بم شامل ہیں
ایونکس اور ریڈار کے آلات
کے ایل جے 7 اے جدید اے ای ایس اے ریڈار
ڈی اے ایس ڈسٹری بیوشن سسٹم اور آپٹیکل ابتدائی وارننگ سسٹم
الیکٹرو آپٹیکل ٹارگٹنگ سسٹم ای او ٹی ایس
فی طیارہ قیمت کا تخمینہ : 7 کروڑ امریکی ڈالرز یعنی 20 ارب پاکستانی روپے
(فاروق رشید بٹ)